صلاحیتوں کے باوجود فاقوں پر مجبور خاندان حکومتی توجہ کا منتظر
رضوان محسود
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں لکڑیوں، دیواروں اور دیگر ٹھوس اشیاء پر خوبصورت اور دلفریب نقش و نگاری کےلئے شہرت رکھنے والے خاندان کا کہنا ہے کہ اس ہنر کی وجہ سے نہ تو انہوں نے کوئی فائدہ حاصل کیا ہے اور نہ کسی اور نے فائدہ دینے کی کوشش کی ہے، شیشم ، دیگر لکڑیوں اور قالینوں پر اس خاندان کی جانب سے کئے گئے نقش و نگار فقید المثال ہے لیکن افسوس کہ یہ ہنر حکومتی عدم توجہی کے باعث زوال پذیر ہے۔
نقش و نگاری سے وابستہ خاندان کے سربراہ محمد وسیم کا کہنا ہے کہ اس کا خاندان پچھلی 4 پیڑیوں سے اس فن کے ساتھ منسلک ہیں، تاج محل کی نقش و نگاری میں بھی اس کے دادا استاد کرم علی نے حصہ لیا تھا جبکہ اس کے والد کو بھی صدارتی ایوارڈ پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ”ہمارے خاندان کو 12 غیر ملکی ایوارڈز بھی ملے ہیں، بیرون ممالک کے لوگ جب بھی کسی نمائش میں ہمارا کام دیکھتے ہیں تو خوب داد دیتے ہیں”۔
محمد وسیم کہتا ہے کہ یہ ہنر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ختم ہورہا ہے اس لئے حکومت اس جانب توجہ دیں ”حکومت سے درخواست ہے کہ ہمیں ایسی جگہ فراہم کی جائے جہاں ہم لکڑیوں پر نقش و نگاری کے اپنے فن کا مظاہرہ کرسکے اور شوق رکھنے والے افراد کو یہ ہنر بھی سکھا سکیں”
یہ خاندان سال 1857 میں دہلی (نئی دہلی) سے ڈیرہ اسماعیل منتقل ہوا تھا اور مردوں کے ساتھ ان کی خواتین بھی اس ہنر سے منسلک ہیں، محمد وسیم کی ہمشیرہ فرح عائشہ کہتی ہے کہ اب ہمارے اس ہنر کی قدر ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید مالی مشکلات درپیش ہیں، ”اس روزگار سے حاصل ہونے والی آمدنی اتنی نہیں ہوتی جس سے ہم گھر کے اخراجات اور بچوں کی پرورش کرسکیں، کبھی کبھی اپنے حالات پر اللہ کے حضور فریاد کرتے ہیں اور رو دیتے ہیں”
ٹی این این سے گفتگو کے دوران فرح عائشہ نے کہا کہ اگر حکومت یا دیگر ادارے ان کے کام کی نمائش کریں تو نہ صرف اس سے انہیں فائدہ ملے گا بلکہ ملک کا نام بھی روشن ہوگا، ”ملک میں ہنر کے حوالے سے تقاریب منعقد ہوتے ہیں لیکن ہمیں پتہ نہیں لگتا اور نہ ہی کوئی شرکت کےلئے دعوت دیتا ہے، حکومت ہمارے ہنر کو دیکھ کر یہاں موقع فراہم کریں اور ساتھ ہی ہمیں بیرون ممالک ہونے والے نمائشوں میں بھی بھیجے تاکہ ہم پوری دنیا کو اپنے فن کے بارے میں بتا سکیں”
محمد وسیم کا خاندان کہتا ہے کہ ان میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں صرف حکومتی تعاؤن کی سخت ضرورت ہے۔