افغانستان نے مقتول سفارتکار نیئر اقبال رانا کی میت پاکستانی حکام کے حوالے کردی

افغانستان کے شہر جلال آباد میں قتل کئے جانے والے پاکستانی سفارت کار نیئر اقبال رانا کی میت افغان حکام نے پاکستانی حکام کے حوالے کردی۔
نیئر اقبال رانا کی لاش کو پاکستان کے حوالے کرتے وقت طورخم سرحد کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں سیکیورٹی حکام نے سرحد کو واپس کھول دیا۔
پاکستانی حکام نے نیئر اقبال کی میت کو ان کے شہر سیالکوٹ روانہ کردیا ہے۔
گذشتہ روز افغانستان میں پاکستان کے سفیر زاہد نصراللہ خان کا کہنا تھا کہ دو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے نیئر اقبال کو دکان میں خریداری کرتے وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔ نیئر اقبال پر ملزمان نے 9 فائر کیے تاہم ان کو 6 گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔
بعد ازاں مقتول نیئر اقبال کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جلال آباد کے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
قتل کے واقعے کے بعد دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا جس میں پاکستان نے افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستانی سفارتی اہلکار کے قتل کی مذمت کی تھی اور افغانستان کی حکومت سے سیکیورٹی کو بہتر بنانے کا مطالبہ اور افغان ناظم الامور کو طلب کرکے سفارتی اہلکار کے بہیمانہ قتل پر احتجاج ریکارڈ کرا گیا تھا۔
واضح رہے کہ نیئر اقبال کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا اور ان کے پانچ بیٹے ہیں اور حال ہی میں انھیں جلال آباد میں قائم پاکستانی قونصل خانے میں تعینات کیا گیا تھا جہاں وہ قونصلر جنرل کے اسسٹنٹ کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔