فاٹا انضمام سے متعلق اپنے موقف پر آج بھی سختی سے قائم ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن

جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے 14 اکتوبر کو یوتھ کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا۔ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فاٹا میں چیف آپریٹنگ آفیسر کی تعیناتی کی تجویز مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ منصب فاٹا سیکرٹریٹ اور گورنر کے برابر ہے۔
سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے دائرہ کاار کو فاٹا تک توسیع دینے کی بھی مخالفت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ماتحت عدالتوں اور اراضی ریکارڈ کی غیر موجودگی میں اعلی عدالتوں کے لیے کام کرنا ممکن نہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی مخالفت پر وہ اب بھی مضبوطی سے قائم ہیں اور ان کا آج بھی وہی موقف ہے کہ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی عوام کی رائے کے مطابق کیا جائے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے فاٹا کی حالیہ مردم شماری کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کی ابادی اس میں حقیقت کے مطابق ظاہر نہیں کی گئی۔
صوبائی حکومت کی جانب سے آئما کرام اور موذنین کی تنخواہیں مقرر کرنے کی پالیسی کی بھی انہوں نے مخالفت کی اور کہا کہ یوں حکومت علماء کرام کو خریدنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے خیبرپختونخوا کی نئی تعلیمی پالیسی کو بھی مسترد کرتے ہوئے اس کی ؐکالفت کا اعلان کر دیا۔