صحت انصاف کارڈ کے توسیعی پلان کی منظوری، 17 کی بجائے 24لاکھ خاندان مستفید ہوں گے

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سو ل و سرکاری ملازمین ، خودمختار اداروں جیسا کہ یونیورسٹیوں ، میڈیکل اداروں وغیرہ اور عدلیہ کے لئے صحت انصاف کارڈ کی اصولی منظوری دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے صحافیوں ،فنکاروں اور خواجہ سراؤ ں کو صحت انصاف کارڈ کی سہولت کی آپشن دینے کی بھی منظوری دی مگر اس شرط پر کہ جو ادارے اور ان کے ملازمین اس سہولت سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں انہیں پریمیم ادا کرنا پڑے گا۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ کے زیر قیادت محکمہ صحت کے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس کو صحت انصاف کارڈ کے توسیعی پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے صحت انصاف کارڈ کی سکیم کو 17 لاکھ مستحق خاندانوں سے بڑھا کر 24 لاکھ خاندانوں تک لے جانے کا پلان تیار ہوچکا ہے اس توسیعی پلان کے تحت صحت انصاف کارڈ کی پاپولیشن کوریج 51 فیصد سے بڑھ کر 69 فیصد ہوجائے گی۔ سکیم کے پہلے مرحلے میں 17 لاکھ مستحق خاندانوں کو شامل کیا گیا توسیعی پلان کے تحت روا ں مالی سال میں مزید سات لاکھ مستحق خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کیا جائے گا اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں سٹیٹ لائف کے ساتھ معاہدے کی تجدید31اگست 2017 کو کی جائے گی ۔31 اکتوبر2017 سے کارڈ کی چھپائی کا عمل شروع ہو جائے گا اور 31 دسمبر سے کارڈ کی تقسیم شروع کی جائے گی۔صحت انصاف کارڈ کے تحت نئے شامل ہونے والے لوگوں کا علاج یکم جنوری 2018 سے شروع ہوجائے گا۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ محکمہ اطلاعات نے صحافیوں کے لئے ، ایڈوکیٹ جنرل نے وکلاء کیلئے ، محکمہ ثقافت نے فنکاروں کیلئے اور محکمہ سماجی بہبود نے خواجہ سراؤں کے لئے بھی صحت انصاف کارڈ کی کوریج کے لئے سفارش کی ہے جس کی وزیراعلیٰ نے منظوری دی اور کہا کہ متعلقہ لوگوں یا متعلقہ محکمے کو اس کے لئے پریمیم دینا پڑے گا کیونکہ محکمہ صحت کی سکیم بنیادی طور پر خالصتاً صوبے کے مستحق اور نادار خاندانو ں کیلئے شروع کی گئی ہے۔ سیکرٹری صحت نے بتایا کہ وہ ہر متعلقہ گروپ کو عنقریب مراسلہ جات جاری کرنے والے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ متعلقہ اداروں اور لوگوں کی اطلاع اور مشاورت کیلئے نیوز پیپرز میں تفصیلی اشتہار بھی دیا جائے گا۔