شانگلہ میں مدیحہ طارق قتل کیس کے مرکزی ملزم سمیت 5گرفتار۔
مدیحہ طارق قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ، بشام پو لیس نے مرکزی ملزم سمیت پانچ افراد کو گرفتار کر لیا، سات روزہ جسما نی روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا ، میڈیکل رپورٹ میں بچی سےجنسی زیادتی کی تصدیق ہو گئی ، بچی کو جنسی تشدد کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا۔ جمعرات کے روز ضلعی پو لیس آفیسر شانگلہ راحت اللہ خان اور پا ک آر می کے لیفٹیننٹ کرنل رانا حماد نے شنگ میں جا ئے و قو عہ کا معائنہ کیا اور غمزدہ خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ پاک آر می کے لیفٹیننٹ کرنل رانا حماد نے اسے انسانیت سوز واقعہ قرار دیا اور واقعہ کی شدید مذمت کی ۔ میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے ڈی پی او شانگلہ راحت اللہ خان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف شہادتیں اکھٹی کی جارہی ہیں اور ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ بھی لگائی جائے گی۔ ، انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کیلئے ڈی ایس پی بشام سرکل کی سر کر د گی میں سپیشل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ۔ ایسے درندہ صفت افراد کو کیفر کر دار تک پہنچا یا جا ئیگا ۔ چھ سالہ معصوم بچی مدیحہ طارق کے ریپ اور قتل کے مرکزی ملزم جمعراز کو بیٹوں سمیت جمعرات کے روز سول جج شانگلہ افتخار احمد کی عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں سے ان کا سات روزہ جسما نی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا ہے ۔